خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک، سائنس وانفارمیشن ٹیکنالوجی عاطف خان نے کہا ہے کہ صوبے کے عوام کو معیاری اور محفوظ اشیاء خوردنوش کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ صوبے کے ڈویژنل ہیڈکواٹرز کے لئے سات موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز پر کام تقریباً مکمل کیا جاچکا ہے، اور رواں ماہ کے آخر تک انہیں فعال کردیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اتھارٹی میں موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں کیا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی سہولت سے فیلڈ ٹیموں کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا اور اشیاء خوردنوش کی ٹیسٹنگ موقع پر ہی کی جاسکیں گی، جس سے انہیں مستند نتائج حاصل ہوسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز سے صوبے میں اشیاء خوردنوش کا معیار مزید بہتر ہوگا۔ اجلاس میں وزیر خوراک کو بتایا گیا کہ حیات آباد میں فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی اپ گریڈیشن پر بھی تیزی سے کام جاری ہے، اور تعمیراتی کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ وزیر خوراک کو اتھارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی، ڈی جی فوڈ سیفٹی اتھارٹی شاہ رخ علی خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سالوں کی نسبت 2021 میں لائسنس کے حصول میں اضافہ ہوا ہے اور 21 ہزار 700 سے زائد خوراک سے وابستہ کاروباروں نے لائسنس حاصل کئے، جبکہ کاروباری افراد کو سہولت فراہم کرنے کے لئے اب ای- لائسنسگ کی سہولت بھی متعارف کرادی گئی ہے، جس سے اب ہفتوں کی بجائے چند دنوں میں لائسنس کا حصول ممکن ہوگیا ہے۔ فوڈ سیفٹی ٹیمیں مختلف اضلاع میں بھر پور طریقے سے سرگرم عمل ہیں، اور 2021 میں 1 لاکھ 71 ہزار سے زیادہ معائنے کئے گئے، جس کے دوران حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی، ملاوٹ اور غیر معیاری اجزاء کے استعمال پر تقریبا 2 ہزار یونٹس کو سیل کیا گیا۔ وزیر خوراک نے اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے حکام کو عوام تک محفوظ ومعیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے مزید اقدمات اٹھانے کی ہدایت کردی۔